پیغمبری دعائیں
- ہر بلا سے نجات
- سوتے وقت کی دعائیں
- رات میں جاگے تو کیا پڑھے
- گھر سے نکلتے وقت کی دعاء
- بازار میں داخل ہو تو یہ پڑھے
- دعا ء سفر
- سفر سے آنے کی دعاء
- منزل پر اس دعاء کا ورد کرے
- بے چینی کے وقت کی دعاء
- کسی مصیبت زدہ کو دیکھ کر یہ پڑھے
- کسی کو رخصت کرنے کی دعاء
- کھانا کھا کر کیا پڑھے
- آندھی کے وقت کی دعاء
- بجلی گرجنے کی دعاء
- کسی قوم سے ڈرے تو کیا پڑھے
- قرض ادا ہونے کی دعاء
- جمعہ کے دن بکثرت درود شریف پڑھو
- ضروری تنبیہ
- مرغ کی آواز سن کر دعاء
- گدھا بولے تو کیا پڑھے
- جنت کا خزانہ
- بہشت کا ٹکٹ
- سید الاستغفار
- جماع کی دعاء
- شفاء امراض کے لئے
- مصیبت پر نعم البدل ملنے کی دعاء
-: تھوڑی چیز زیادہ ہو گئی
اُدْعُوْنِيْٓ اَسْتَجِبْ لَكُمْ
یعنی اے بندو ! تم لوگ مجھ سے دعائیں مانگو میں تمہاری دعاؤں کو قبول کروں گا۔
اور حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے بھی دعاؤں کی اہمیت اور ان کے فوائد کا ذکر فرماتے ہوئے اپنی امت کو دعائیں مانگنے کی ترغیب دلائی اور فرمایا کہ
لَيْسَ شَيْيٌ اَکْرَمَ عَلَي اللّٰهِ مِنَ الدُّعَآءِ
یعنی اﷲ تعالٰی کے دربار میں دعا سے بڑھ کر عزت والی کوئی چیز نہیں ہے۔
(ترمذی باب فضل الدعاء ص۱۷۳ جلد۲)
اور دعاؤں کی فضیلت و اہمیت کا اظہار فرماتے ہوئے یہاں تک ارشاد فرمایا کہ
اَلدُّعَآءُ مُخُّ الْعِبَادَةِ
یعنی دعا عبادت کا مغز ہے
(ترمذی جلد۲ ص۱۷۲)
اور یہ بھی فرمایا :
مَنْ لَّمْ يَسْئَلِ اللّٰهَ يَغْضَبْ عَلَيْهِ
اجو خدا سے دعا نہیں مانگتا خدا عزوجل اس سے ناراض ہو جاتا ہے۔
(ترمذی جلد۲ ص۱۷۲ ابواب الدعوات)
اس لئے طب نبوی کی طرح حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کی ان چند دعاؤں کا تذکرہ بھی ہم اس کتاب میں تحریر کرتے ہیں جو آپ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کے معمولات میں رہی ہیں اور جن کے فضائل و فوائد سے آپ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے اپنی امت کو آگاہ فرما کر ان کے ورد کا حکم فرمایا ہے تا کہ سیرت نبویہ کے اس مقدس باب سے بھی یہ کتاب مشرف ہو جائے اور مسلمان ان دعاؤں کا ورد کر کے دنیا و آخرت کے بے شمار منافع و فوائد سے مالا مال ہوتے رہیں۔
-: ہر بلا سے نجات
حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص صبح و شام کو تین مرتبہ یہ دعا پڑھے تو اس کو دنیا کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچائے گی۔
(ترمذی جلد۲ ص۱۷۳ باب ما جاء في الدعاء اذا صبح و اذا مسي)
بِسْمِ اللّٰهِ الَّذِيْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِهٖ شَيْئٌ فِي الْاَرْضِ وَ لَا فِي السَّمَآءِ وَ هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ
-: سوتے وقت کی دعائیں
-: سوتے وقت کی دعائیں
حضور علیہ الصلٰوۃ والسلام نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص بچھونے پر یہ دعا تین مرتبہ پڑھ کر سوئے گا تو اﷲ تعالٰی اس کے تمام گناہوں کو بخش دے گا اگرچہ اس کے گناہ درختوں کے پتوں اور ٹیلوں کی ریت کی تعداد میں ہوں۔
(ترمذی جلد۲ ص۱۷۴)
اَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ الْعَظِيْمَ الَّذِيْ لَا اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّوْمُ وَ اَتُوْبُ اِلَيْهِ
حضور اکرم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم سوتے وقت یہ دعا پڑھا کرتے تھے :
اَللّٰهُمَّ بِاسْمِكَ اَمُوْتُ وَ اَحْييٰ
اور جب نیند سے بیدار ہوتے تو یہ دعا پڑھتے تھے :
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ اَحْييٰ نَفْسِيْ بَعْدَ مَا اَمَاتَهَا وَ اِلَيْهِ النُّشُوْرُ
(ترمذی جلد۲ ص۱۷۷)
-: رات میں جاگے تو کیا پڑھے
-: رات میں جاگے تو کیا پڑھے
حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص رات میں نیند سے بیدار ہو تو یہ دعا پڑھے پھر اس کے بعد جو دعا مانگے گا وہ قبول ہوگی اور وضو کرکے جو نماز پڑھے گا وہ نماز بھی مقبول ہو جائے گی ۔
(ترمذی جلد۲ ص۱۷۷)
لَا اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ وَحْدَهٗ لَا شَرِيْكَ لَهٗ لَهُ الْمُلْكُ وَ لَهُ الْحَمْدُ وَ هُوَ عَلٰي كُلِّ شَيْئٍ قَدِيْرٌ وَّ سُبْحَانَ اللّٰهِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَ لَا اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ وَ اللّٰهُ اَکْبَرُ وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰهِ
-: گھر سے نکلتے وقت کی دعاء
-: گھر سے نکلتے وقت کی دعاء
حضور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اپنے گھر سے باہر نکلتے وقت یہ دعا پڑھ لے تو اس کی مشکلات دور ہو جائیں گی اور وہ دشمنوں کے شر سے محفوظ رہے گا اور شیطان اس سے الگ ہٹ جائے گا۔
(ترمذی جلد۲ ص۱۸۰)
بِسْمِ اللّٰهِ تَوَكَّلْتُ عَلَي اللّٰهِ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰهِ
-: بازار میں داخل ہو تو یہ پڑھے
-: بازار میں داخل ہو تو یہ پڑھے
ارشادِ نبوی ہے کہ جو شخص بازار میں داخل ہوتے وقت ان کلمات کو پڑھ لے تو خداوند تعالٰی دس لاکھ نیکیاں اس کے نامہ اعمال میں لکھنے کا حکم فرمائے گا اور اس کے دس لاکھ گناہوں کو مٹا دے گا اور اس کے دس لاکھ درجے بلند فرمائے گا۔
(ترمذی جلد۲ ص۱۸۰)
لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ وَحْدَهٗ لَا شَرِيْكَ لَهٗ لَهُ الْمُلْكُ وَ لَهُ الْحَمْدُ يُحْيِيْ وَ يُمِيْتُ وَ هُوَ حَيٌّ لَّا يَمُوْتُ بِيَدِهِ الْخَيْرُ وَ هُوَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيْرٌ
-: دعاء سفر
-: دعاء سفر
حضرت عبداﷲ بن سرجس رضی اللہ تعالٰی عنہ کا بیان ہے کہ حضور علیہ الصلٰوۃ والسلام جب سفر کے لئے روانہ ہوتے تو یہ دعا پڑھتے تھے۔
(ترمذی جلد۲ ص۱۸۱)
اَللّٰهُمَّ اَنْتَ الصَّاحِبُ فِي السَّفَرِ وَ الْخَلِيْفَةُ فِي الْاَهْلِ اَللّٰهُمَّ اصْحَبْنَا فِيْ سَفَرِنَا وَ اخْلُفْنَا فِيْ اَهْلِنَا اَللّٰهُمَّ اِنِّيْٓ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ وَعْثَآءِ السَّفَرِ وَکَآبَةِ الْمُنْقَلَبِ وَ مِنَ الْحَوْرِ بَعْدَ اْلکَوْرِ
-: سفر سے آنے کی دعاء
-: سفر سے آنے کی دعاء
حضور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم جب سفر سے لوٹ کر اپنے کاشانۂ نبوت پر مدینہ تشریف لاتے تو یہ دعا پڑھتے۔
(ترمذی جلد۲ ص۱۸۲)
اٰئِبُوْنَ تَائِبُوْنَ عَابِدُوْنَ لِرَبِّنَا حَامِدُوْنَ
-: منزل پر اس دعاء کا ورد کرے
-: منزل پر اس دعاء کا ورد کرے
رحمۃ للعالمین صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جو شخص سفر میں کسی جگہ پڑاؤ کرے اور یہ دعا پڑھ لے تو اس کو اس جگہ کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچے گا۔
(ترمذی جلد۲ ص۱۸۱)
اَعُوْذُ بِكَلِمَاتِ اللّٰهِ التَّآمَّاتِ مِنْ شَرِّمَا خَلَقَ
-: بے چینی کے وقت کی دعاء
-: بے چینی کے وقت کی دعاء
حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالٰی عنہما فرماتے ہیں کہ حضور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کو جب کوئی بے چینی اور پریشانی لاحق ہوا کرتی تھی تو اس وقت آپ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم اس دعا کا ورد فرماتے تھے۔
(ترمذی جلد۲ ص۱۸۱)
لَآ اِلٰـهَ اِلَّا اللّٰهُ الْحَلِيْمُ الْحَكِيْمُ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا اللّٰهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيْمِ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا اللّٰهُ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيْمِ
-: کسی مصیبت زدہ کو دیکھ کر یہ پڑھے
-: کسی مصیبت زدہ کو دیکھ کر یہ پڑھے
حضور سرورِ دو عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص کسی بلا میں مبتلا ہونے والے کو دیکھے (بیمار یا مصیبت زدہ کو) تو یہ دعا پڑھ لے تو تمام عمر وہ اس بلا (بیماری یا مصیبت) سے بچا رہے گا۔
(ترمذی جلد۲ ص۱۸۱)
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ عَافَانِيْ مِمَّا ابْتَلاَكَ بِهٖ وَ فَضَّلَنِيْ عَلٰي کَثِيْرٍ مِّمَّنْ خَلَقَ تَفْضِيْلًا
-: کسی کو رخصت کرنے کی دعاء
-: کسی کو رخصت کرنے کی دعاء
حضور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم جب کسی انسان کو رخصت فرماتے تھے تو یہ کلمات زبانِ مبارک سے ارشاد فرماتے تھے کہ
(ترمذی جلد۲ ص۱۸۲)
اَسْتَوْدِعُ اللّٰهَ دِيْنَكَ وَ اَمَانَتَكَ وَ خَوَاتِيْمَ عَمَلِكَ
-: کھانا کھا کر کیا پڑھے
-: کھانا کھا کر کیا پڑھے
حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں کہ حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کے سامنے سے جب دستر خوان اٹھایا جاتا تھا تو آپ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم یہ دعا پڑھتے تھے۔
(ترمذی جلد۲ ص۱۸۳)
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ حَمْدًا کَثِيْرًا طَيِّبًا مُّبَارَكاً فِيْهِ غَيْرَ مُوَدَّعٍ وَّ لَا مُسْتَغْنًي عَنْهُ رَبَّنَا
-: آندھی کے وقت کی دعاء
-: آندھی کے وقت کی دعاء
حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم جب آندھی چلتی تو یہ دعا پڑھتے تھے۔
(ترمذی جلد۲ ص۱۸۳)
اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَسْئَلُكَ مِنْ خَيْرِهَا وَ خَيْرِ مَا فِيْهَا وَ خَيْرِ مَا اُرْسِلَتْ بِهٖ وَ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَ شَرِّ مَا فِيْهَا وَ شَرِّ مَا اُرْسِلَتْ بِهٖ
-: بجلی گرجنے کی دعاء
حضور علیہ الصلٰوۃ والسلام بادلوں کی گرج اور بجلی کی کڑک کے وقت یہ دعا پڑھتے تھے۔
(ترمذی جلد۲ ص۱۸۳)
اَللّٰھُمَّ لَا تَقْتُلْنَا بِغَضَبِکَ وَلَا تُھْلِکْنَا بِعَذَابِکَ وَعَافِنَا قَبْلَ ذٰلِکَ 1
1 سنن الترمذی، کتاب الدعوات، باب مایقول اذاسمع الرعد، الحدیث : ۳۴۶۱، ج۵، ص۲۸۰
-: کسی قوم سے ڈرے تو کیا پڑھے
-: کسی قوم سے ڈرے تو کیا پڑھے
حضورِ اکرم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر کسی قوم یا کسی لشکر سے جان و مال وغیرہ کا خوف ہو تو یہ دعا پڑھے۔
(ابو داؤد جلد۱ ص۲۲۲ مجتبائی)
اَللّٰهُمَّ اِنَّا نَجْعَلُكَ فِيْ نُحُوْرِهِمْ وَ نَعُوْذُ بِكَ مِنْ شُرُوْرِهِمْ
-: قرض ادا ہونے کی دعاء
-: قرض ادا ہونے کی دعاء
مشہور صحابی حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالٰی عنہ کا بیان ہے کہ حضور سید عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم ایک دن مسجد میں تشریف لے گئے تو آپ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے وہاں حضرت ابو امامہ انصاری رضی اللہ تعالٰی عنہ کو دیکھا آپ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے ابو امامہ ! رضی اﷲ تعالٰی عنہ تم اس وقت میں جب کہ نماز کا وقت نہیں ہے مسجد میں کیوں اور کیسے بیٹھے ہوئے ہو، حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے عرض کیا کہ یا رسول اﷲ! (عزوجل و صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم) میں بہت سے افکار اور قرضوں کے بار سے زیر بار ہو رہا ہوں۔ ارشاد فرمایا کہ کیا میں تم کو ایک ایسا کلام نہ تعلیم کروں کہ جب تم اس کو پڑھو تو اﷲ تعالٰی تمہاری فکر کو دفع فرما دے اور تمہارے قرض کو ادا کر دے ؟ حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے عرض کیا کہ کیوں نہیں ! یا رسول اﷲ ! (عزوجل و صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم) ضرور مجھے ارشاد فرمائیے۔ تو آپ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم روزانہ صبح و شام کو یہ دعا پڑھ لیا کرو۔
(ابو داود جلد۱ ص۲۲۴)
اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَعُوْذُبِكَ مِنَ الْهَمِّ وَ الْحُزْنِ وَ اَعُوْذُبِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَ الْكَسْلِ وَ اَعُوْذُبِكَ مِنَ الْجُبْنِ وَ الْبُخْلِ وَ اَعُوْذُبِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَ قَهْرِ الرِّجَالِ
حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں کہ میں نے اس دعا کو پڑھا تو میری فکر جاتی رہی اور خداوند تعالٰی نے میرے قرض کو بھی ادا فرما دیا۔
-: جمعہ کے دن بکثرت درود شریف پڑھو
-: جمعہ کے دن بکثرت درود شریف پڑھو
حضور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تمہارے دنوں میں سب سے افضل دن جمعہ کا دن ہے۔ لہٰذا اس دن مجھ پر بکثرت درود پڑھا کرو کیونکہ تم لوگوں کا درود شریف میرے حضور پیش کیا جاتا ہے۔ صحابہ کرام رضی اﷲ تعالٰی عنہم نے عرض کیا کہ یا رسول اﷲ ! (عزوجل و صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم) جب قبر شریف میں آپ کاجسم مبارک بکھر کر پرانی ہڈیوں کی صورت میں ہوجائے گا تو ہم لوگوں کا درود شریف کیسے آپ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کے دربار میں پیش ہوا کرے گا ؟ تو حضور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ
اِنَّ اللّٰهَ حَرَّمَ عَلَي الْاَرْضِ اَجْسَادَ الْاَنْبِيَآءِ
یعنی اﷲ تعالٰی نے حضرات انبیاء علیہم السلام کے جسموں کو زمین پر حرام فرما دیا ہے۔
(ابو داؤد جلد۱ ص ۲۲۱ مجتبائی)
-: ضروری تنبیہ
-: ضروری تنبیہ
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ تمام حضرات انبیاء علیہم السلام کے مقدس اجسام انکی مبارک قبروں میں سلامت رہتے ہیں اور زمین پر حضرت حق جل جلالہ نے حرام فرما دیا ہے کہ ان کے مقدس جسموں پر کسی قسم کا تغیر و تبدل پیدا کرے۔ جب تمام انبیاء علیہم السلام کی یہ شان ہے تو پھر بھلا حضور سید الانبیاء و سید المرسلین اور امام الانبیاء و خاتم النبییّن صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کے مقدس جسم انور کو زمین کیونکر کھا سکتی ہے ؟ اس لئے تمام علماء امت و اولیاء امت کا یہی عقیدہ ہے کہ حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم اپنی قبر اطہر میں زندہ ہیں اور خداعزوجل کے حکم سے بڑے بڑے تصرفات فرماتے رہتے ہیں اور اپنی خداداد پیغمبرانہ قوتوں اور معجزانہ طاقتوں سے اپنی امت کی مشکل کشائی اور ان کی فریاد رسی فرماتے رہتے ہیں۔
خوب یاد رکھئے کہ جو شخص اس کے خلاف عقیدہ رکھے وہ یقینا بارگاہِ اقدس کا گستاخ بد عقیدہ، گمراہ اور اہل سنت کے مذہب سے خارج ہے۔
-: مرغ کی آواز سن کر دعاء
-: مرغ کی آواز سن کر دعاء
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ راوی ہیں کہ حضور علیہ الصلٰوۃ والسلام نے فرمایا کہ جب تم لوگ مرغ کی آواز سنو تو اﷲ تعالٰی سے اسکے فضل کا سوال کرو کیونکہ مرغ فرشتہ کو دیکھ کر بولتا ہے۔(یعنی یہ دعا پڑھو)
اَسْئَلُ اللّٰهَ مِنْ فَضْلِهِ الْعَظِيْمِ
(مسلم جلد۲ ص۳۵۱)
-: گدھا بولے تو کیا پڑھے
-: گدھا بولے تو کیا پڑھے
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں کہ حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ گدھے کی آواز سن کر شیطان سے اﷲ تعالٰی کی پناہ مانگو۔
اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ
(مسلم جلد۲ ص۳۵۱)
-: جنت کا خزانہ
-: جنت کا خزانہ
حضرت عبداﷲ بن قیس رضی اللہ تعالٰی عنہ کا بیان ہے کہ مجھ سے حضوراقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تیری رہنمائی ایسے کلمہ پر نہ کروں جو جنت کے خزانوں میں سے ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اﷲ ! (عزوجل و صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم) وہ کون سا کلمہ ہے ؟ تو ارشاد فرمایا کہ وہ کلمہ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰهِ ہے۔
(مسلم جلد۲ ص۳۴۶)
-: بہشت کا ٹکٹ
-: بہشت کا ٹکٹ
حضورِ انور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو اس دعا کو پڑھتا رہے اس کے لئے جنت واجب ہو گئی۔ وہ دعا یہ ہے :
رَضِيْتُ بِاللّٰهِ رَبًّا وَّ بِالْاِسْلَامِ دِيْنًا وَّ بِمُحَمَّدٍ صَلَّي اللّٰهُ تَعَالٰي عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رُسُوْلًا
(ابو داؤد جلد۱ ص۲۲۱ مجتبائی)
-: سید الاستغفار
-: سید الاستغفار
حضور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو مسلمان یقین قلب کے ساتھ دن میں اس دعا کو پڑھ لے گا اگر اس دن شام سے پہلے مرے گا تو جنتی ہوگا۔ اور اگر رات میں پڑھ لے گا اور صبح سے پہلے مرے گا تو جنتی ہوگا اس دعا کا نام سید الاستغفار ہے جو یہ ہے :
اَللّٰهُمَّ اَنْتَ رَبِّيْ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ خَلَقْتَنِيْ وَ اَنَا عَبْدُكَ وَ اَنَا عَلٰي عَهْدِكَ وَ وَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ اَعُوْذُبِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ اَبُوْءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ وَ اَبُوْءُ بِذَنْبِيْ فَاغْفِرْلِيْ فَاِنَّهٗ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ
(بخاری جلد۲ ص۹۳۳)
-: جماع کی دعاء
-: جماع کی دعاء
حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ اگر کوئی مسلمان اپنی بیوی سے صحبت کرنے سے پہلے یہ دعا پڑھ لے تو اس صحبت سے جو اولاد پیدا ہو گی اس کو کبھی ہرگز شیطان کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔ دعا یہ ہے :
بِسْمِ اللّٰهِ اَللّٰهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ وَ جَنِّبِ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا
(بخاری جلد۲ ص۹۴۵)
-: شفاء امراض کے لئے
-: شفاء امراض کے لئے
روایت ہے کہ عبدالعزیز بن صہیب اور ثابت بنانی رضی اﷲ تعالٰی عنہما دونوں حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ثابت بنانی رضی اﷲ تعالٰی عنہ نے عرض کیا کہ اے ابو حمزہ ! (انس) میں بیمار ہو گیا ہوں۔ حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا کہ کیا میں اس دعا سے تمہارے مرض کا جھاڑ پھونک نہ کر دوں جس دعا سے حضور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم مریضوں پر شفا کے لئے دم فرمایا کرتے تھے ؟ ثابت بنانی رضی اللہ تعالٰی عنہنے کہا کہ کیوں نہیں۔ اس کے بعد حضرت اَنس رضی اللہ تعالٰی عنہ نے یہ دعا پڑھی کہ
اَللّٰهُمَّ رَبَّ النَّاسِ مُذْهِبَ الْبَاْسِ اِشْفِ اَنْتَ الشَّافِيْ لَا شَافِيَ اِلَّا اَنْتَ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا
(بخاری جلد۲ ص۸۵۵ باب رقیة النبی صلي الله تعالٰی علیه وسلم)
-: مصیبت پر نعم البدل ملنے کی دعاء
-: مصیبت پر نعم البدل ملنے کی دعاء
حضرت اُم المؤمنین بی بی اُمِ سلمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا کہتی ہیں کہ میں نے حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم سے یہ سنا تھا کہ کسی مسلمان کو کوئی مصیبت پہنچے تو وہ
اِنَّا لِلّٰهِ وَاِنَّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْنَ اَللّٰهُمَّ اَجِرْنِيْ فِيْ مُصِيْبَتِيْ وَ اخْلُفْ لِيْ خَيْرًا مِّنْهَا
پڑھ لے تو اﷲ تعالٰی اس مسلمان کو اس کی ضائع شدہ چیز سے بہتر چیز عطا فرمائے گا۔
حضرت بی بی اُمِ سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ جب میرے شوہر حضرت ابو سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کا انتقال ہو گیا تو میں نے (دل میں) کہا کہ بھلا ابو سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے بہتر کون مسلمان ہوگا ؟ یہ پہلا گھر ہے جو حضور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کے پاس مکہ سے ہجرت کر کے مدینہ پہنچا لیکن پھر میں نے اس دعا کو پڑھ لیا تو اﷲ تعالٰی نے مجھے ابو سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے بہتر شوہر عطا فرمایا کہ رسول اﷲ عزوجل و صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے مجھ سے نکاح فرما لیا۔
(مسلم جلد۱ ص۳۰۰ کتاب الجنائز)