مقدس باندیاں
- حضرت ماریہ قبطیہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا
- حضرت ریحانہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا
- حضرت نفیسہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا
- چوتھی باندی صاحبہ
-: انگشت مبارک کی نہریں
مذکورہ بالا ازواجِ مطہرات کے علاوہ حضورِ اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کی چار باندیاں بھی تھیں جو آپ کے زیر تصرف تھیں جن کے نام حسب ذیل ہیں :
ان کو مصر و سکندریہ کے بادشاہ مقوقس قبطی نے بارگاہِ اقدس میں چند ہدایااور تحائف کے ساتھ بطورہبہ کے نذر کیاتھا۔ان کی ماں رومی تھیں اورباپ مصری اس لیے یہ بہت ہی حسین و خوبصورت تھیں ۔یہ حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کی ام ولد ہیں کیونکہ آپ کے فرزند حضرت ابراہیم رضی اﷲ تعالٰی عنہ ان ہی کے شکم مبارک سے پیداہوئے تھے۔
کنیزہونے کے باوجود حضوراقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم ان کو پردہ میں رکھتے تھے اور ان کیلئے مدینہ طیبہ کے قریب مقام عالیہ میں آپ نے ایک الگ گھر بنوا دیا تھا جس میں یہ رہاکرتی تھیں اورحضورعلیہ الصلٰوۃ والسلام ان کے پاس تشریف لے جایا کرتے تھے۔ واقدی کا بیان ہے کہ حضور علیہ الصلٰوۃ والسلام کے بعد حضرت امیر المؤمنین ابوبکر صدیق رضی اﷲ تعالٰی عنہ اپنی زندگی بھر ان کے نان و نفقہ کا انتظام کرتے رہے اور ان کے بعد حضرت امیر المؤمنین عمر فاروق رضی اﷲ تعالٰی عنہ یہ خدمت انجام دیتے رہے۔ یہاں تک کہ ۱۵ ھ یا ۱۶ھ میں ان کی وفات ہوگئی اور امیرالمؤمنین حضرت عمر فاروق اعظم رضی اﷲ تعالٰی عنہ نے ان کی نمازِجنازہ میں شرکت کیلئے خاص طور پر لوگوں کو جمع فرمایا اور خود ہی ان کی نمازِجنازہ پڑھا کر ان کو جنت البقیع میں مدفون کیا۔ 1
(زرقانی جلد ۳ ص ۲۷۱ تا ۲۷۲)
1 المواہب اللدنیۃ وشرح الزرقانی ، باب ذکر سراریہ ، ج۴، ص ۴۵۹۔۴۶۱
-: حضرت ریحانہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا
-: حضرت ریحانہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا
یہ یہود کے خاندان بنو قریظہ سے تھیں، گرفتار ہو کر رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کے پاس آئیں مگر انہوں نے کچھ دنوں تک اسلام قبول نہیں کیا جس سے حضور اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم ان سے ناراض رہا کرتے تھے مگر ناگہاں ایک دن ایک صحابی نے آکر یہ خوشخبری سنائی کہ یا رسول اﷲ! (صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم) ریحانہ نے اسلام قبول کرلیا۔ اس خبر سے آپ بے حد خوش ہوئے اور آپ نے ان سے فرمایا کہ اے ریحانہ! اگر تم چاہو تو میں تم کو آزاد کر کے تم سے نکاح کر لوں۔ مگر انہوں نے یہ گزارش کی کہ یارسول اﷲ!( صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم) آپ مجھے اپنی لونڈی ہی بنا کر رکھیں۔ یہی میرے اور آپ دونوں کے حق میں اچھا اور آسان رہے گا۔
یہ حضور علیہ الصلٰوۃ والسلام کے سامنے ہی جب آپ حجۃ الوداع سے واپس تشریف لائے ۱۰ ھ میں وفات پاکر جنت البقیع میں مدفون ہوئیں۔
(زرقانی جلد ۳ ص ۲۷۳)
-: حضرت نفیسہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا
-: حضرت نفیسہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا
یہ پہلے حضرت زینب بنت ِجحش رضی اﷲ تعالٰی عنہا کی مملوکہ لونڈی تھیں۔ انہوں نے ان کو حضور علیہ الصلٰوۃ والسلام کی خدمت میں بطور ہبہ کے نذر کر دیا اور یہ حضور علیہ الصلٰوۃ والسلام کے کاشانہ نبوت میں باندی کی حیثیت سے رہنے لگیں۔
(زرقانی جلد ۳ ص ۲۷۴)
-: چوتھی باندی صاحبہ
-: چوتھی باندی صاحبہ
مذکورہ بالا باندیوں کے علاوہ حضور علیہ الصلٰوۃ و السلام کی ایک چوتھی باندی صاحبہ بھی تھیں جن کے بارے میں عام طور پر مؤرخین نے لکھا ہے کہ ان کا نام معلوم نہیں۔ یہ بھی کسی جہاد میں گرفتار ہو کر بارگاہِ اقدس میں آئی تھیں اور حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کی باندی بن کر آپ کی صحبت سے سرفراز ہوتی رہیں۔
(زرقانی جلد ۳ ص ۲۷۴)